29 اپریل 2020

کورونا وائرس کی عالمی وبا کو روکنے کے لیے ہندو نوجوان نے کالی ماتا کے مندر میں اپنی زبان قربان کر دی ہے


ایک 24 سالہ بھارتی نوجوان کو حال ہی میں اس وقت ہسپتال منتقل کرنا پڑا جب انہوں نے  کورونا وائرس کی عالمی وبا کے خاتمے کے لیے کالی ماتا کو اپنی زبان بطور قربانی پیش کی
بھارتی صوبہ گجرات  میں سوئیگام سے تعلق رکھنے والے مجسمہ ساز ویویک شرما   لاک ڈاؤن کے سبب اپنے آبائی گھر مدھیہ پردیش نہ جا سکنے کی وجہ سے کافی پریشان تھے۔رپورٹ کےمطابق ویویک نے کالی ماتا کے مندر میں بطور قربانی 

اپنی زبان  کاٹ لی تاکہ یہ وبا رک سکے
پچھلے ہفتے ویویک شرما سوئیگام میں بھوانی ماتا کے مندر کی توسیع کا کا م کر رہے تھے۔ ان کے ساتھ 8 مجسمہ ساز مزید کام کررہے تھے۔ انہوں نے اپنے ساتھیوں کو بتایا کہ وہ ایک کام سے بازار جا رہے ہیں۔ اس کے بعد  وہ واپس نہ آئے۔ اُن کے ساتھیوں نے انہیں فون کیا تو ایک اجنبی نے فون اٹھایا اور بتایا کہ ویویک قریبی مندر میں بے ہوش پڑے ہیں اور اُن کی زبان کٹ چکی ہے۔
کالی ماتا کے نیداشواری مندر میں موجود پجاریوں نے انہیں تھراد کے ایک ہسپتال میں پہنچا دیا ڈاکٹروں نے اُن کی زبان جوڑنے کی کوشش تو کی ہے لیکن ابھی تک اس  کوشش کی کامیابی کے حوالے سے کچھ  نہیں کہا جا سکتا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں